Author:اختر شیرانی
Appearance
اختر شیرانی (1905 - 1948) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے
- کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا
- کیا کہہ گئی کسی کی نظر کچھ نہ پوچھئے
- وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجئے
- کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں
- محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں
- آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
- ان کو بلائیں اور وہ نہ آئیں تو کیا کریں
- میں آرزوئے جاں لکھوں یا جان آرزو!
- کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے
- نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے
- اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے
- تمناؤں کو زندہ آرزوؤں کو جواں کر لوں
- ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے
- وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلا دیں
- یوں تو کس پھول سے رنگت نہ گئی بو نہ گئی
- آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے
- مجھے اپنی پستی کی شرم ہے تری رفعتوں کا خیال ہے
- اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی
- نہ چھیڑ زاہد ناداں شراب پینے دے
- اشک باری نہ مٹی سینہ فگاری نہ گئی
- نکہت زلف سے نیندوں کو بسا دے آ کر
- آؤ بے پردہ تمہیں جلوۂ پنہاں کی قسم
- یارو کوئے یار کی باتیں کریں
- نہ تمہارا حسن جواں رہا نہ ہمارا عشق جواں رہا
- کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں
- خیالستان ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے
- وعدہ اس ماہرو کے آنے کا
- مری آنکھوں سے ظاہر خوں فشانی اب بھی ہوتی ہے
- جھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی
- لا پلا ساقی شراب ارغوانی پھر کہاں
- غم خانۂ ہستی میں ہے مہماں کوئی دن اور
- مری شام غم کو وہ بہلا رہے ہیں
- یاد آؤ مجھے للہ نہ تم یاد کرو
- غم زمانہ نہیں اک عذاب ہے ساقی
- نہ وہ خزاں رہی باقی نہ وہ بہار رہی
- بہار آئی ہے مستانہ گھٹا کچھ اور کہتی ہے
- یقین وعدہ نہیں تاب انتظار نہیں
- عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ہو گئیں
- بجھا سا رہتا ہے دل جب سے ہیں وطن سے جدا
- ہمارے ہاتھ میں کب ساغر شراب نہیں
- سوئے کلکتہ جو ہم بہ دل دیوانہ چلے
- دل میں خیال نرگس جانانہ آ گیا
- دل مہجور کو تسکین کا ساماں نہ ملا
- حزیں ہے بیکس و رنجور ہے دل
- دل دیوانہ و انداز بیباکانہ رکھتے ہیں
- دل شکستہ حریف شباب ہو نہ سکا
- زمان ہجر مٹے دور وصل یار آئے
- ہر ایک جلوۂ رنگیں مری نگاہ میں ہے
- گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم
- سما کر دل میں نظروں سے نہاں ہے
- اگر اے نسیم سحر ترا ہو گزر دیار حجاز میں
- بجا کہ ہے پاس حشر ہم کو کریں گے پاس شباب پہلے
- نہ ساز و مطرب نہ جام و ساقی نہ وہ بہار چمن ہے باقی
نظم
[edit]- اے عشق ہمیں برباد نہ کر
- او دیس سے آنے والے بتا
- اے عشق کہیں لے چل
- جہاں ریحانہؔ رہتی تھی
- بدنام ہو رہا ہوں
- ایک حسن فروش سے
- بنارس
- ہماری زبان
- ایک شاعرہ کی شادی پر
- برکھا رت
- دل و دماغ کو رو لوں گا آہ کر لوں گا
- آنسو
- مجھے لے چل
- لکھنؤ
- گجرات کی رات
- ننھا قاصد
- وقت کی قدر
- بستی کی لڑکیوں کے نام
- نذر وطن
- سورج کی کرنوں کا گیت
- انگوٹھی
- دریا کنارے چاندنی
- کشمیر
- ساون کی گھٹا
- جگنو
- جھولا
- یہ دنیا کتنی پیاری ہے
- ایک لڑکی کا گیت
- کہانی کا سماں
- شملہ
- شملے کی ریل گاڑی
- چڑیوں کی شکایت
- یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
- بی مینڈکی
رباعی
[edit]قطعہ
[edit]مزاحیہ
[edit]
Some or all works by this author are now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |