محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں
Appearance
محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں
مری سادہ دل تجھ کو مغرور کر دوں
ترے دل کو ملنے کی خود آرزو ہو
تجھے اس قدر غم سے رنجور کر دوں
مجھے زندگی دور رکھتی ہے تجھ سے
جو تو پاس ہو تو اسے دور کر دوں
محبت کے اقرار سے شرم کب تک
کبھی سامنا ہو تو مجبور کر دوں
مرے دل میں ہے شعلۂ حسن رقصاں
میں چاہوں تو ہر ذرے کو طور کر دوں
یہ بے رنگیاں کب تک اے حسن رنگیں
ادھر آ تجھے عشق میں چور کر دوں
تو گر سامنے ہو تو میں بے خودی میں
ستاروں کو سجدے پہ مجبور کر دوں
سیہ خانۂ غم ہے ساقی زمانہ
بس اک جام اور نور ہی نور کر دوں
نہیں زندگی کو وفا ورنہ اخترؔ
محبت سے دنیا کو معمور کر دوں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |