یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
by اختر شیرانی
319705یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہےاختر شیرانی

یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
نہیں ہے پرائی ہمارے لیے ہے
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
ہمیں اس خدائی میں ہے کام کرنا
بہت کام کرنا بڑا نام کرنا
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
سکھاتے ہیں یہ شہر آباد ہونا
اور آپس میں مل جل کے دل شاد ہونا
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
یہ باغ اس لیے ہیں کہ پھرنے کو جائیں
پھلوں اور پھولوں سے ہم لطف اٹھائیں
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
کھلے مدرسے ہیں کہ ان میں پڑھیں ہم
ترقی کے رستے پہ آگے بڑھیں ہم
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
کیا فتح ہم نے ہوائی فضا کو
ہوائی جہازوں سے چیرا ہوا کو
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
سمندر پہ بھی ہے حکومت ہماری
جہازوں میں ہے بند طاقت ہماری
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
ہمیں دم مشقت کا بھرتے ہیں جا کر
بیابان آباد کرتے ہیں جا کر
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
بہت عمریں محنت میں برباد کی ہیں
یہ ریلیں تب انساں نے ایجاد کی ہیں
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے
زمیں اس لیے ہے کہ کھیتی کریں ہم
مشقت کریں پیٹ اپنا بھریں ہم
یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse