Author:رادھے شیام رستوگی احقر
Appearance
رادھے شیام رستوگی احقر (?–?) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]نقشہاے رنگ رنگ (1929)
[edit]- دکھاتے ہیں ادا کچھ بھی تو آفت آ ہی جاتی ہے
- ہر زباں پر ہے گفتگو تیری
- خوش رنگ ہے گل سے گل رخسار تمہارا
- آسماں پر ہے دماغ اس کا خود آرائی کے ساتھ
- نام سے تیرے جو روشن مطلع دیواں ہوا
- تمہاری زلف کے چرچے پریشانیوں میں رہتے ہیں
- آہ و نالہ نے کچھ اثر نہ کیا
- اے جان حسن افسر خوباں تمہیں تو ہو
- طالب خدا سے عدل کے خواہاں کرم کے ہیں
- سودائے گیسوئے سیۂ یار ہو گیا
Some or all works by this author are in the public domain in the United States because they were first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and they were first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and they were in the public domain in their home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |