Author:مرزا علی لطف
Appearance
مرزا علی لطف (? - 1813) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- تیرے آگے یار نو یار کہن دونوں ہیں ایک
- کس کو بہلاتے ہو شیشہ کا گلو ٹوٹ گیا
- شمع نازاں ہے فقط سر سے بھڑک جانے میں آگ
- نہ اتنا کیجے طلب گار کون آپ کا ہے
- وہ صفائی کبھی جو ہم سے ملاقات میں تھی
- جس دن سے ہم جنوں کے ہیں داماں لگے ہوئے
- دیکھنا جن صورتوں کا شکل تھی آرام کی
- سینکڑوں گل ہوئے خوش رنگ چمن میں کھل کے
- تم ہو بزم عیش ہے واں اور صحبت داریاں
- خوبی کا تیری بسکہ اک عالم گواہ ہے
رباعی
[edit]
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |