سینکڑوں گل ہوئے خوش رنگ چمن میں کھل کے
Appearance
سینکڑوں گل ہوئے خوش رنگ چمن میں کھل کے
آخرش خاک ہوئے خاک میں سب رل مل کے
جس گھڑی یار مرا مجھ سے جدا ہونے لگا
روئے ہم خوب طرح اس کے گلے مل مل کے
آہ کیدھر کو چلے جاتے ہو چھوڑے تنہا
ہم رہو ہم بھی مسافر ہیں اسی منزل کے
لطفؔ یہ شعر کہا جس نے عجب شاعر تھا
جس کے سننے سے ہوئے ٹکڑے ہزاروں دل کے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |