Jump to content

دے جس کو شراب ناب پانی کا مزا

From Wikisource
دے جس کو شراب ناب پانی کا مزا
by مرزا علی لطف
316473دے جس کو شراب ناب پانی کا مزامرزا علی لطف

دے جس کو شراب ناب پانی کا مزا
کیا خاک ہے اس کو زندگانی کا مزا
اے جان جوانی وہ جواں مرگ مری
تجھ بن ہو ذرا جیسے جوانی کا مزا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.