This page has not been proofread.
۲۴
دیکھوں لڑکی کی تقدیر میں کیا ہے ♦
دوسرے دن سوئمبر کی تیاریاں شروع ہوئیں ۔ میدان میں ایک وسیع شامیانہ تانا گیا ۔ سینکڑوں سورما جو اپنی طاقت کے زعم میں دُور دُور سے آئے ہوئے تھے آ آ کر بیٹھے ۔ شہر کے لاکھوں مرد عورت جمع ہوئے ۔ شیو جی کے دھنش کو بہت سے آدمی اُٹھا کر سبھا میں لائے ۔ جب سب لوگ آگئے تو راجہ جنک نے کھڑے ہو کر کہا اے بھارت ورش کے ویرو! ریه شیو جی کا دھنش آپ لوگوں کے سامنے رکھا ہوا ہے ۔ جو اِسے توڑ دیگا ۔ اُسی کے گلے میں سیتا ہے مال ڈائیگی : سُنتے ہی سورماؤں اور دلاوروں نے دھنش کے پاس جا جا کر زور لگانا شروع کیا ۔ سبھی راجکمار سینا سے شادی کرنے کا خواب دیکھ رہے تھے۔