This page has been proofread.
۲۱
ہل چلانے لگے تو کیا دیکھتے ہیں کہ پھال کی
نوک سے جو زمین کھد گئی ہے ۔ اُس میں
ایک چاند سی لڑکی پڑی ہوئی ہے ۔ راجہ
کے کوئی اولاد نہ تھی ۔ فوراً اِس لڑکی کو
گود میں اُٹھا لیا اور گھر لائے ۔ اس کا نام
سیتا رکھا ۔ کیونکہ وہ پھال کی نوک سے
نگلی تھی ۔ پھال کو سنسکرت میں بہت کہتے
ہیں ۔ اس خدا داد نعمت کو راجہ جنک نے
بڑے لاڈ اور پیار سے پالا ، اور اچھے
اچھے وقوانوں سے اُسے دلوائی۔ اسی
رسیتا کی شادی پر یہ سوئمبر رھا گیا تھا
رام - لکشمن اور وشوامتر شون ، گنگا،
وغیرہ ندیوں کو پار کرتے ہوئے چوتھے
دن متھلا پہنچے ۔ سارے شہر کے لوگ
اِن راجکماروں کا حُسن اور قد و قامت
کر اُن پر فریفتہ ہو گئے۔ سب کے
منہ سے یہی صدا نکلتی تھی کہ بیتا کے