Author:افسر میرٹھی
Appearance
افسر میرٹھی (1885 - 1958) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- آغاز ہوا ہے الفت کا اب دیکھیے کیا کیا ہونا ہے
- پریشانی ہے جی گھبرا رہا ہے
- جو ملتے وہ تو اتنا پوچھتا میں
- اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی
- یاس ہے حسرت ہے غم ہے اور شب دیجور ہے
- رونقوں پر ہیں بہاریں ترے دیوانوں سے
- جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں
- مانا وہ چھپنے والا ہر دل میں چھپ جائے گا
- اب دل میں تیرے تیر کا پیکاں نہیں رہا
- دل کے زخموں سے چمن میں شور برپا کر دیا
- اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی
- عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں
- یہ ہستئ دل اس پہ یہ طوفان تمنا
نظم
[edit]- چاند میں پریاں رہتی ہیں
- وطن کا راگ
- دنیا میں جنت
- چاند
- وقت کی ڈبیا
- مچھر اور مچھرانیاں
- جیسا میرا دیس
- راہنما بن جاؤں
- بادل اور چاند
- وطن کا راگ
- بہار کے دن
- سنگم
- چاند کا بچہ
- گرمی کی چھٹیاں
- اے خدا اے خدا
- ایک کہانی اور سنا دو ایک کہانی اور
- نندیا پور
- کاغذ کی ناؤ
- موسم برسات کی صبح
- ایک گیت
- کنکوا بن جاؤں
- کیا کھا گئے
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |