Jump to content

بہار کے دن

From Wikisource
بہار کے دن
by افسر میرٹھی
319844بہار کے دنافسر میرٹھی

آیا ہے بہار کا زمانہ
باغوں کے نکھار کا زمانہ
کلیاں کیا کیا چٹک رہی ہیں
ساری روشیں مہک رہی ہیں
ہلکی ہلکی یہ ان کی خوشبو
پھیلی ہوئی ہے چمن میں ہر سو
چڑیاں گاتی ہیں گیت پیارے
سنتے ہیں چمن میں پھول سارے
شاخوں کا بنا لیا ہے جھولا
پھولوں سے لدا ہوا ہے جھولا
کونپل ہر اک ہے کیسی پیاری
سبزی میں جھلک رہی ہے سرخی
کتنی راحت فزا ہوا ہے
گویا جنت کا در کھلا ہے
خوش خوش ہر ایک آدمی ہے
ہر شے میں بلا کی دل کشی ہے
یہ صبح کا دل فریب منظر
یہ شام کا حسن روح پرور
یہ رات کو چاندنی کا عالم
اللہ رے بے خودی کا عالم
کیسی دلچسپ چاندنی ہے
چادر اک نور کی تنی ہے
ہر دل میں امنگ کس قدر ہے
سب پر ہی بہار کا اثر ہے
سڑکوں پہ جو لوگ جا رہے ہیں
غزلیں افسرؔ کی گار رہے ہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.