ہوتی نہیں فکر سے کوئی افزائش
Appearance
ہوتی نہیں فکر سے کوئی افزائش
چپکے رہنے میں ہے بڑی آسائش
کہنا سننا تو ہے نہایت آساں
کہنے سننے کی ہو اگر گنجائش
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |