Jump to content

ہر جفا ان کی ہوئی ہم کو وفا سے بڑھ کر

From Wikisource
ہر جفا ان کی ہوئی ہم کو وفا سے بڑھ کر (1937)
by شرف مجددی
324259ہر جفا ان کی ہوئی ہم کو وفا سے بڑھ کر1937شرف مجددی

ہر جفا ان کی ہوئی ہم کو وفا سے بڑھ کر
اب نکالیں وہ کوئی ظلم جفا سے بڑھ کر

سر تسلیم ہے خم تیری رضا کے آگے
دے وہ رتبہ جو ہے تسلیم و رضا سے بڑھ کر

کمسنی جن کی ہمیں یاد ہے اور کل کی ہی بات
آج انہیں دیکھیے کیا ہو گئے کیا سے بڑھ کر

اللہ اللہ خصوصیت ذات حسنین
ساری امت کے ہیں پوتوں سے نواسے بڑھ کر

تجربہ کر لیا اور دیکھ لیا سب کو شرفؔ
کوئی ہمدرد نہیں یاد خدا سے بڑھ کر


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).