چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
Appearance
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
ہٹا لو کہ خنجر ہے جھوٹا تمہارا
منائیں تو اب جان دے کر منائیں
قیامت ہے یہ روٹھ جانا تمہارا
بڑے سیدھے سادے بڑے بھولے بھالے
کوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہارا
بچا ہے جو ساغر میں کیوں پھینکتے ہو
ہمیں دے دو ہم پی لیں جھوٹا تمہارا
یہ کیا ہے سبب آج چپ چپ ہو پیارے
بتاؤ تو کیوں جی ہے کیسا تمہارا
اٹھانے پڑے خاک سے دل کے ٹکڑے
بڑا پیار تھا پیار دیکھا تمہارا
خدا کے لئے ہاں نہیں کچھ تو کہہ دو
کہ منہ تک رہی ہے تمنا تمہارا
علاج اس کے بیمار کا تم کرو گے
کہیں دل چلا ہے مسیحا تمہارا
چلا شاعرؔ زار تسلیم لیجئے
بھلا ہو بھلا میرے داتا تمہارا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |