Jump to content

نالۂ دل کمال کا نکلا

From Wikisource
نالۂ دل کمال کا نکلا
by نسیم بھرتپوری
323708نالۂ دل کمال کا نکلانسیم بھرتپوری

نالۂ دل کمال کا نکلا
ان سے پہلو وصال کا نکلا

دل کی چوری کی فال کھولی تھی
نام اس مہ جمال کا نکلا

دے گئے وہ جواب صاف مجھے
یہ نتیجہ سوال کا نکلا

وہ خفا تھے یوں ہی کہ اے قاصد
کچھ سبب بھی ملال کا نکلا

دل لیا تیرا اے نسیمؔ اس نے
گاہک اچھے ہی مال کا نکلا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.