Jump to content

شب وصل کیا مختصر ہو گئی

From Wikisource
شب وصل کیا مختصر ہو گئی
by جگر مراد آبادی
299989شب وصل کیا مختصر ہو گئیجگر مراد آبادی

شب وصل کیا مختصر ہو گئی
ذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی

نگاہوں نے سب راز دل کہہ دیا
انہیں آج اپنی خبر ہو گئی

بڑی چیز ہے طرز بیگانگی
یہ ترکیب اگر کارگر ہو گئی

الٰہی برا ہو غم عشق کا
سنا ہے کہ ان کو خبر ہو گئی

کئے مجھ پہ احساں غم یار نے
ہمیشہ کو نیچی نظر ہو گئی

نمایاں ہوئی صبح پیری جگرؔ
بس اب داستاں مختصر ہو گئی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.