زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
Appearance
زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
میں تو بے دل ہو رہا ہوں رات سے
اے دل بے تاب ایتا مت تڑپ
جی بتنگ آیا ہے تیرے سات سے
اب تو اے ابر مژہ کھل جا شتاب
بھیگ گئے ہم اشک کی برسات سے
رشک سے مجھ اشک خوں کے دیکھ لال
رنگ مہندی کیں نہ اڑ جا ہات سے
سو حلاوت دل مرا پاتا ہے عشق
لب شکر کی ایک میٹھی بات سے
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |