"دہلی کی آخری شمع" 1261ھ میں ہونے والے دہلی کے ایک مشاعرے کی روداد ہے اور روداد نگار مرزا فرحت اللہ بیگ۔ سنہ مذکور میں دہلی میں ایک مشاعرہ ضرور ہوا تھا لیکن روداد نگار مرزا فرحت اللہ بیگ کی اپنی تصریح کے مطابق وہ محدود مشاعرہ تھا جبکہ اس کتاب کے مشاعرہ میں اردو کے نامور شعرا بھی شریک ہیں۔ انہوں نے دہلی کی مٹتی ہوئی تہذیب کے آخری نقوش کو ثبت کرنا چاہا تو اس مشاعرے کے کینوس کو مزید وسیع کرکے تمام بڑے شعرا کو اس میں لا بٹھایا اور دہلی مرحوم اور لال قلعہ کی تہذیب کے خد و خال میں رنگ آمیزی کرکے اس مشاعرہ کی داستان کو مرتب شکل میں رقم فرمایا۔