دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
Appearance
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
یاں آ پڑی یہ شرم کہ تکرار کیا کریں
تھک تھک کے ہر مقام پہ دو چار رہ گئے
تیرا پتہ نہ پائیں تو ناچار کیا کریں
کیا شمع کے نہیں ہیں ہوا خواہ بزم میں
ہو غم ہی جاں گداز تو غم خوار کیا کریں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |