دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیں
Appearance
دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیں
محراب دعا میں سرنگوں رہتے ہیں
آ جاتی ہے جس وقت گھر ان کے دولت
پھر کیا ہے یہ سرگرم جنوں رہتے ہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |