تعلیم کی میزان میں ہیں تلتے جاتے
Appearance
تعلیم کی میزان میں ہیں تلتے جاتے
ہیں جوہر طبع روز کھلتے جاتے
ہے عقل کی بزم عالموں روشن
خود گرچہ ہیں مثل شمع گھلتے جاتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |