بے گریہ کمال ترجبینی ہے مجھے
Appearance
بے گریہ کمال ترجبینی ہے مجھے
در بزم وفا خجل نشینی ہے مجھے
محروم صدا رہا بغیر از یک تار
ابریشم ساز موے چینی ہے مجھے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |