Jump to content

بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سے

From Wikisource
بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سے
by اسماعیل میرٹھی
297676بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سےاسماعیل میرٹھی

بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سے
ہر رنگ ہے اختیار سرکاری سے
بندہ شاہد ہے اور طاعت زیور
یہ سانگ بھرا گیا ہے عیاری سے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.