Jump to content

اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی

From Wikisource
اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی (1937)
by شرف مجددی
324270اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی1937شرف مجددی

اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی
جو نہ کرنا تھا وہ کئے ہی بنی

اس ادا سے دل اس نے پھیرا آج
کہ مجھے دوڑ کر لئے ہی بنی

تیرے ہمراہ غیر کیوں آیا
جس کی خاطر مجھے کئے ہی بنی

دیکھا انجام عشق کا اے دل
جان آخر ہمیں دیے ہی بنی

دست نازک سے اس نے جام دیا
آج مجھ کو شرفؔ پئے ہی بنی


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).