اسراف سے احتراز اگر فرماتے
Appearance
اسراف سے احتراز اگر فرماتے
کیوں گردش ایام کی سیلی کھاتے
انگشت نما تھی کج کلاہی جن کی
وہ پھرتے ہیں آج جوتیاں چٹخاتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |