Jump to content

اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش

From Wikisource
اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
by اسماعیل میرٹھی
297647اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروشاسماعیل میرٹھی

اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
یاں ہوش کا مقتضا ہے بننا مدہوش
حسن ازلی تو ہے ازل سے ظاہر
یعنی ہے تجلیوں میں اپنی روپوش


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.