آنکھ سے دل میں آنے والا
Appearance
آنکھ سے دل میں آنے والا
دل سے نہیں اب جانے والا
گھر کو پھونک کے جانے والا
پھر کے نہیں ہے آنے والا
دوست تو ہے نادان ہے لیکن
بے سمجھے سمجھانے والا
آنسو پونچھ کے ہنس دیتا ہے
آگ میں آگ لگانے والا
ہے جو کوئی تو دھیان اسی کا
آنے والا جانے والا
حسن کی بستی میں ہے یارو
کوئی ترس بھی کھانے والا
ڈال رہا ہے کام میں مشکل
مشکل میں کام آنے والا
دی تھی تسلی یہ کس دل سے
چپ نہ ہوا چلانے والا
خواب کے پردے میں آتا ہے
سوتا پا کے جگانے والا
اک دن پردہ خود الٹے گا
چھپ چھپ کے ترسانے والا
آرزوؔ ان کے آگے ہے چپ کیوں
تم سا باتیں بنانے والا
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |