Author:فرحت کانپوری
Appearance
فرحت کانپوری (1905 - 1952) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- جو کچھ بھی ہے نظر میں سو وہم نمود ہے
- منہ بولا بول جگت کا ہے جو من میں رہے سو اپنا ہے
- آنکھوں میں بسے ہو تم آنکھوں میں عیاں ہو کر
- اک خلش سی ہے مجھے تقدیر سے
- میرا دل ناشاد جو ناشاد رہے گا
- کچھ تو وفور شوق میں باعث امتیاز ہو
- وصل کے لمحے کہانی ہو گئے
- کوئی بھی ہم سفر نہیں ہوتا
- وہ بہکی نگاہیں کیا کہیے وہ مہکی جوانی کیا کہیے
- ترا جلوہ شام و سحر دیکھتے ہیں
رباعی
[edit]
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |