Jump to content

ہے مہر کرم گناہ گاری میری

From Wikisource
ہے مہر کرم گناہ گاری میری
by قلق میرٹھی
317073ہے مہر کرم گناہ گاری میریقلق میرٹھی

ہے مہر کرم گناہ گاری میری
امضائے نوید امیدواری میری
کر رحم نہ انصاف کہ سب جانتے ہیں
رحمت تیری تباہ کاری میری


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.