ہے غلط گر عشق ہے یاری کا نام
Appearance
ہے غلط گر عشق ہے یاری کا نام
عاشقی ہے دل کی بیماری کا نام
ان کو بھی مجھ سے محبت ہے بہت
گر محبت ہے دل آزاری کا نام
بچ کے چلنا اس پیمبر گاہ میں
شیخ ہے ابلیس بازاری کا نام
ہم کو جس ہر دل عزیزی پر تھا ناز
تھا ہماری ہی سبکساری کا نام
دور ہی نایابؔ یاروں سے رہو
آج کل یاری ہے عیاری کا نام
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |