Jump to content

ہو عاشقوں میں اس کے تو آؤ میرؔ صاحب

From Wikisource
ہو عاشقوں میں اس کے تو آؤ میرؔ صاحب
by میر تقی میر
315142ہو عاشقوں میں اس کے تو آؤ میرؔ صاحبمیر تقی میر

ہو عاشقوں میں اس کے تو آؤ میرؔ صاحب
گردن کو اپنی مو سے باریک تر کرو تم
کیا لطف ہے وگرنہ جس دم وہ تیغ کھینچے
سینہ سپر کریں ہم قطع نظر کرو تم


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.