Jump to content

ہمیں وقف غم سر بسر دیکھ لیتے

From Wikisource
ہمیں وقف غم سر بسر دیکھ لیتے
by حسرت موہانی
297382ہمیں وقف غم سر بسر دیکھ لیتےحسرت موہانی

ہمیں وقف غم سر بسر دیکھ لیتے
وہ تم کچھ نہ کرتے مگر دیکھ لیتے

نہ کرتے کبھی خواہش سیر جنت
جو واعظ ترا رہ گزر دیکھ لیتے

رسائی کہاں بزم دشمن میں اپنی
کہ ہم بھی انہیں اک نظر دیکھ لیتے

تمنا کو پھر کچھ شکایت نہ رہتی
جو تم بھول کر بھی ادھر دیکھ لیتے

نہ رہتی خبر دین و دنیا کی حسرتؔ
جو سوتے انہیں بے خبر دیکھ لیتے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.