Jump to content

ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھے

From Wikisource
ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھے
by میر تقی میر
315027ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھےمیر تقی میر

ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھے
ہر آن ستاتا ہے کھپاتا ہے مجھے
کل میں جو کہا رنج سے حاصل میرے
بولا ترا آزار خوش آتا ہے مجھے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.