Jump to content

ہر فصل میں ہوتے ہیں جواں سارے شجر

From Wikisource
ہر فصل میں ہوتے ہیں جواں سارے شجر
by قلق میرٹھی
317072ہر فصل میں ہوتے ہیں جواں سارے شجرقلق میرٹھی

ہر فصل میں ہوتے ہیں جواں سارے شجر
ہر سال نئے پھولتے پھلتے ہیں ثمر
انساں کی کوئی فصل نہ پھر کر آئے
اول ہی کا جھوکا ہے بہار آخر


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.