Jump to content

ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں

From Wikisource
ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
by حسن بریلوی
317147ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیںحسن بریلوی

ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
مردے جیتے ہیں زندے مرتے ہیں

دیکھ کر مجھ کو بولے دشمن سے
ایک دلبر پہ یہ بھی مرتے ہیں

جو جواب سلام ان سے دلائے
ہم اسے سو سلام کرتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.