ہر ایک کو نوکری نہیں ملنے کی
Appearance
ہر ایک کو نوکری نہیں ملنے کی
ہر باغ میں یہ کلی نہیں کھلنے کی
کچھ پڑھ کے تو صنعت و زراعت کو دیکھ
عزت کے لیے کافی ہے اے دل نیکی
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |