Jump to content

کھینچے مجھے موت زندگانی کی طرف

From Wikisource
کھینچے مجھے موت زندگانی کی طرف
by میر انیس
295012کھینچے مجھے موت زندگانی کی طرفمیر انیس

کھینچے مجھے موت زندگانی کی طرف
غم خود لے جائے شادمانی کی طرف
تیرا جو کرم ہو تو مثال مہ نو
پیری سے پہنچ جاؤں جوانی کی طرف


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.