کچھ ملک عدم میں رنج کا نام نہ تھا
Appearance
کچھ ملک عدم میں رنج کا نام نہ تھا
معلوم ہمیں اپنا سرانجام نہ تھا
آئے جو یہاں تو بس ہوا یہ ثابت
اک موت سے ملنا تھا کوئی کام نہ تھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |