کوئی ہمدرد نہ ہمدم نہ یگانہ اپنا
Appearance
کوئی ہمدرد نہ ہمدم نہ یگانہ اپنا
روبرو کس کے کہیں ہم یہ فسانا اپنا
نہ کسو جیب کے ہیں پھول نہ دامن کے ہیں خار
کس لیے تھا چمن دہر میں آنا اپنا
فائدہ کیا جو ہوئے شیخ حرم راہب دیر
نہ ہوا دل میں کسی کے جو ٹھکانا اپنا
ہے ہزاروں دل پر خوں کو یہاں پیچ پہ پیچ
دیکھیو طرۂ مشکیں نہ ملانا اپنا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |