Jump to content

کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہ

From Wikisource
کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہ
by منیرؔ شکوہ آبادی
303753کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہمنیرؔ شکوہ آبادی

کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہ
غیروں کے پاؤں سے ہوئی قطع یہ راہ
ہیں تیز کہار پالکی میں ہوں سوار
کیا خانہ بدوش میں چلا ہوں واللہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.