Jump to content

کتاب پیدائش: باب نمبر 50

From Wikisource

پَیدائش باب 50
(1) تب یُوسف نے اپنے باپ کے مُنہ سے لِپٹ کر اُس پر رویا اور اُس کو چُوما۔(2) اور یُوسُف نے اُن طبِیبوں کو جو اُس کے نوکر تھے اپنے باپ کی لاش میں خُوشبو بھری۔(3) اور اُس کے چالِیس دِن پُورے ہُوئے کِیُونکہ خُوشبو بھرنے میں اِتنے ہی دِن لگتے ہیں اور مِصری اُس کے لئے ستّر دِن تک ماتم کرتے رہے۔(4) اور جب ماتم کے دِن گُذر گئے تو یُوسُف نے فرعون کے گھر کے لوگوں سے کہا اگر مُجھ پر تُمہارے کرم کی نظر ہے تو فرعون سے ذرا عرض کردو۔(5) کہ میرے باپ نے یہ مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے کہ مَیں تو مرتا ہُوں۔ تُو مُجھ کو میری گور میں جو مَیں نے مُلکِ کنعان میں اپنے لِئے کُھد وائی ہے دفن کرنا اِس لِئے ذرا مُجھے اِجازت دے کہ مَیں وہاں جاکر اپنے باپ کو دفن کروں اور مَیں لَوٹ کر آجاؤنگا۔(6) فرعون نے کہا کہ جا اور اپنے باپ کو جَیسے اُس نے تُجھ سے قَسم لی ہے دفن کر۔(7) سو یُوسُف اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور فرعون کے سب خادِم اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مُلکِ مِصر کے سب مشائخ۔(8) اور یُوسُف کے گھر کے سب لوگ اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھر کے آدمی اُس کے ساتھ گئے۔ وہ صِرف اپنے بال بچّے اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل جشن کے علاقہ میں چھوڑ گئے۔(9) اور اُس کے ساتھ رتھ اور سوار بھی گئے۔ سو ایک نبوہ اُس کے ساتھ تھا۔(10) اور وہ اتد کے کھلیہان پر جو یردن کے پار ہے پہنچے اور وہاں اُنہوں نے نے بلند اور دِلسوز آواز سے نوحہ کِیا اور یُوسُف نے اپنے باپ کے لئے سات دِن تک ماتم کرایا۔(11) جب اُس مُلک کے باشِندوں یعنے کنعانِیوں کی اتد میں کھلیہان پر اِس طرح کا ماتم دیکھا تو کہنے لگے کہ مِصریوں کا یہ بڑا درد ناک ماتم ہے۔ سو وہ جگہ اِبیل مِصرِیم کہلائی اور وہ یردن کے پار ہے۔(12) اور یعقُوب کے بیٹوں نے جَیسا اُس نے حُکم کِیا تھا وَیسا ہی اُس کے لِئے کِیا۔(13) کِیُونکہ اُنہوں نے اُسے مُلکِ کنعان میں لے جاکر ممرے کے سامنے مکفِیلہ کے کھیت کے مفارہ میں جِسے ابرہام نے عِفرون حِتّی سے خرید کر گورِستان کے لِئے اپنی مِلکیت بنا لِیا تھا دفن کِیا۔(14) اور یُوسُف اپنے باپ کو دفن کرکے اپنے بھائیوں اور اُن کے ساتھ جو اُس کے باپ کو دفن کرنے کے لِئے اُس کے ساتھ گئے تھے مِصر کو لَوٹا۔(15) اور یُوسُف کے بھائی یہ دیکھ کرکہ اُن کا باپ مرگیا کہنے لگے کہ یُوسُف شاید ہم دُشمنی کرے اور ساری بدی کا جو ہم نے اُس کی ہے پُورا بدلہ لے۔(16) سو اُنہوں نے یُوسُف کو یہ کہلا بھیجا کہ تیرے باپ نے اپنے مرنے سے آگے یہ حُکم کِیا تھا۔(17) کہ تُم یُوسُف سے کہنا کہ اپنے بھائیوں کی خطا اور اُن کا گُناہ اب بخش دے کِیُونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کی۔ سو اب تُو اپنے باپ کے خُدا کے بندو کی خطا بخش دے اور یُوسُف اُن کی یہ باتیں سُن کر رویا۔(18) اور اُس کے بھائیوں نے خُود بھی اُس کے سامنے جاکر اپنے سر ٹیک دِئے اور کہا دیکھ ہم تیرے خادِم ہیں۔(19) یُوسُف نے اُن سے کہا مت ڈُرو۔ کیا مَیں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟۔(20) تُم تو مُجھ سے بدی کرنے کا اِرادہ کِیا تھا لیکن خُدا نے اُسی سے نیکی کا قصد کِیا تاکہ بہت سے لوگوں کی جان بچائے چنانچہ آج کے دِن اَیسا ہی ہورہا ہے۔(21) اِس لِئے تُم مت ڈُرو۔ مَیں تُمہاری اور تُمہارے بال بچّوں کی پرورِش کرتا رہُونگا۔ یُوں اُس نے اپنی مُلائم باتوں سے اُن کی خاطِر جمع کی۔(22) اور یُوسُف اور اُس کے باپ کے گھر کے لوگ مِصر میں رہے اور یُوسُف ایک سَو دس برس تک جِیتا رہا۔(23) اور یُوسُف نے اِفرائیم کی اَولاد تِیسری پُشت تک دیکھی اور مُنسّی کے بیٹے مکیر کی اَولاد کو بھی یُوسُف نے اپنے گھٹنوں پر کھِلایا۔(24) اور یُوسُف نے اپنے بھائیوں سے کہا مَیں مرتا ہُوں اور خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا اور تُم کو اِس مُلک سے نِکال کر اُس مُلک میں پہنچائے گا جِس کے دینے کی قسم اُس نے ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی تھی۔(25) اور یُوسُف نے بنی اِسرائیل سےقَسم لے کر کہا خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا۔ سو تُم ضرُور ہی میری ہڈیوں کو یہاں سے لے جانا۔(26) اور یُوسُف نے ایک سو دس برس کا ہوکر وفات پائی اور اُنہوں نے اُس کی لاش میں خُوشبو بھری اور اُس مِصر ہی میں تابُوت میں رکھّا۔