Jump to content

کتاب پیدائش: باب نمبر 39

From Wikisource

پَیدائش باب 39
(1) اور یُوسُف کو مصر میں لائے اور فُوطِیفار مصری نے جو فرعون کا ایک حاکم اور جلوداروں کا سردار تھا اُس کو اِسمٰیلیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گئے خرید لِیا۔(2) اور خُداوند یُوسُف کے ساتھ تھا اور وہ اِقبال مند ہُؤا اور پانے مصری آقا کے گھر میں رہتا تھا۔(3) اور اُس آقا نے دیکھا کہ خُداوند اُس کے ساتھ ہے جِس کام کو وہ ہاتھ لگاتا ہے خُداوند اُس میں اُسے اِقبال مند کرتا ہے۔(4) چنانچہ یُوسف اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہرا اور وہی اُس کی خِدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مُختار بناکر اپنا سب کُچھ اُسے سونپ دِیا۔(5) اور جب اُس نے اُسے گھر کا اور سارے مال کا مُختار بنایا تو خُداوند نے اُس مصری کے گھر میں یُوسُف کی خاطر برکت بخشی اور اُس کی سب چیزوں پر جو گھر میں اور کھیت میں تھیں خُداوند کی برکت ہونے لگی۔(6) اور اُس نے اپنا سب کُچھ یُوسُف کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا اور سِوا روٹی کے جِسے وہ کھا لیتا تھا اُسے اپنی کِسی چیز کا ہوش نہ تھا اور یُوسُف خُوبصورت اور حسِین تھا۔(7) اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ اُس کے آقا کی بیوی کی آنکھ یُوسُف پر لگی اور اُس نے اُس سے کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو۔(8) لیکن اُس نے اِنکار کِیا اور اپنے آقا کی بیوی سے کہا کہ دیکھ میرے آقا کو خبر بھی نہیں کہ اِس گھر میں میرے کیا کیا ہے اور اُس نے اپنا سب کُچھ میرے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔(9) اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کوئی نہیں اور اُس نے تیرے سِوا کوئی چیز مُجھ سے باز نہیں رکھّی کِیُونکہ تُو اُس کی بیوی ہے سو بھلا مَیں کیوں اَیسی بڑی بدی کرُوں اور خُدا کا گنہگار بنُوں؟۔(10) اور وہ ہر چند روز یُوسُف کے سر ہوتی رہی پر اُس نے اُس کی بات نہ مانی کہ اُس سے ہم بستر ہونے کے لِئے اُس کے ساتھ لیٹے۔(11) اور ایک دِن یُوں ہُؤا کہ وہ اپنا کام کرنے کے لئے گھر میں گیا اور گھر کے آدمیوں میں سے کوئی بھی اندر نہ تھا۔(12) تب اُس عورت نے اُس کا پیراہن پکڑ کر کہا کہ میرے ساتھ ہم بستر ہو۔ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔(13) جب اُس نے دیکھا کہ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔(14) تو اُس نے اپنے گھر کے آدمیوں کو بُلاکر اُن سے کہا کہ دیکھو وہ ایک عِبری کو ہم سے مذاق کرنے کے لِئے ہمارے پاس لے آیا ہے۔ یہ مُجھ سے ہم بِستر ہونے کو اندر گُھس آیا اور مَیں بلند آواز چِلاّنے لگی۔(15) جب اُس نے دیکھا کہ مَیں زور زور سے چِلاّ رہی ہُوں تو اپنا پیراہن میرے پاس چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔(16) اور وہ اُس کا پیراہن اُس کے آقا کے گھر لَوٹنے تک اپنے پاس رکھّے رہی۔(17) تب اُس نے یہ باتیں اُس سے کہیں کہی یہ عِبری غُلام جو تُو لایا ہے میرے پاس اندر گُھس آیا کہ مُجھ سے مذاق کرے۔(18) جب مَیں زور زور سے چِلاّنے لگی تو وہ اپنا پیراہن میرے ہی پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔(19) جب اُس کے آقا نے اپنی بیوی کی وہ باتیں جو اُس نے اُس سے کہیں سُن لِیں کہ تیرے غُلام نے مُجھ سے اَیسا اَیسا کِیا تو اُس کا غضب بھڑکا۔(20) اور یُوسُف کے آقا نے اُس کو لے کر قید خانہ میں جہاں بادشاہ کے قیدی بند تھے ڈال دیا۔ سو وہ وہاں قید خانہ میں رہا۔(21) لیکن خُداوند یُوسُف کے ساتھ تھا۔ اُس نے اُس پر رہم کِیا اور قید خانہ کے داروغہ کی نظر میں اُسے مقبُول بنایا۔(22) اور قید خانہ کے داروغہ نے سب قیدیوں کو جو قید میں تھے یُوسُف کے ہاتھ میں سَونپا اور جو کُچھ وہ کرتے اُسی کے حُکم سے کرتے تھے۔(23) اور قید خانہ کا داروغہ سب کاموں کی طرف سے جو اُس کے ہاتھ میں تھے بے فکر تھا اِس لِئے کہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور جو کُچھ وہ کرتا خُداوند اُس میں اِقبال مندی بخشتا تھا۔