کتاب خروج: باب نمبر 4
کتاب خروج: باب نمبر 4
موسیٰ کے لئے ثبوت
[edit]1 تب موسیٰ نے فرما یا، “لیکن بنی اسرائیلیوں کو مجھ پر بھروسہ نہیں ہو گا۔ جب میں ان سے کہوں گا کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔ تو وہ کہیں گے ، خداوند نے تم سے باتیں نہیں کیں۔”
2 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا، “تم نے اپنے ہا تھ میں کیا لے رکھا ہے ؟” موسیٰ نے جواب دیا، “یہ میری چروا ہی کی لا ٹھی ہے۔”
3 تب خداوندنے کہا، “اپنی لا ٹھی کو زمین پر پھینکو۔” اس لئے موسیٰ نے اپنی لا ٹھی کو زمین پر پھینکا۔ اور لا ٹھی ایک سانپ بن گئی موسیٰ اس سے دور بھا گ گیا۔ 4 لیکن خداوندنے موسیٰ سے کہا، “آگے بڑھو اور سانپ کی دُم پکڑ لو۔”
اس لئے موسیٰ آگے بڑھا اور سانپ کی دُم پکڑ لیا جب موسیٰ نے ایسا کیا تو سانپ پھر لا ٹھی بن گیا۔ 5 پھر خدا نے کہا، “اپنی لا ٹھی کا اسی طرح استعمال کرو۔ اور لوگ یقین کریں گے کہ تم نے اپنے باپ دادا کے خداوند خدا ، ابراہیم کے خدا ، اسحاق کے خدا اور یعقوب کے خدا کو دیکھا ہے۔”
6 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “میں تم کو دوسرا ثبوت دوں گا تم اپنے ہا تھ کو اپنے جبّہ کے اندر کرو۔”
اس لئے موسیٰ نے اپنے جبّہ کو کھو لا اور ہا تھ کو اندر کیا پھر موسیٰ نے اپنے ہاتھ کو جبّہ کے با ہر نکا لا اس میں جِلدی بیما ری ہو گئی تھی۔ یہ برف کی مانند سفید تھا۔ 7 تب خداوند نے کہا، “اب تم اپنا ہا تھ پھر جبّہ کے اندر رکھو اس لئے موسیٰ نے پھر اپنا ہا تھ جبّہ کے اندر کیا۔” تب پھر موسیٰ نے ہا تھ با ہر نکا لا اور یہ پہلے جیسا ہو گیا۔
8 تب خداوند نے کہا، “اگر لوگ تمہا را یقین لا ٹھی کے معجزہ سے نہ کریں تب انہیں اس کو دکھا ؤ، یقیناً وہ لوگ اس دوسرے معجز ہ پر یقین کرینگے۔ 9 اگر پھر بھی وہ تمہا رے ان دو چیزوں کے دیکھنے کے بعد یقین نہ کریں تب دریائے نیل سے تھو ڑا پا نی لینا پانی کو زمین پر گرانا شروع کرنا اور جیسے ہی یہ یہ زمین چھو ئے گا خون بن جا ئے گا۔”
10 لیکن موسیٰ نے خداوند سے کہا، “اے خداوندمیں تجھے سچ کہتا ہوں۔ میں اچھا مُقرّر نہیں ہوں اور نہ میں کبھی تھا۔ ابھی تجھ سے بات کر نے کے بعد بھی میں صاف صاف بول نہیں سکتا ہوں۔ اور تو جانتا ہے کہ میں رُک رُک کے بولتا ہوں اچھا الفاظ ادا نہیں کر سکتا ہوں۔
11 تب خداوند نے اُس سے کہا، “انسان کا مُنہ کس نے بنا یا ؟ اور ایک انسان کو گونگا اور بہرہ کون بنا تا ہے ؟ انسان کو کون دیکھنے وا لا اور اندھا بنا سکتا ہے ؟” وہ میں ہوں جو سبھی چیزوں کو کر سکتا ہوں۔ 12 اس لئے جا ؤ جب تم بولو گے تو میں تمہا رے ساتھ رہوں گا میں تمہیں بولنے کے لئے الفاظ دوں گا۔”
13 لیکن موسیٰ نے کہا، “میرے خداوند میں تجھ سے التجا کر تا ہوں کہ دوسرے آدمی کو بھیج مجھے نہ بھیج۔”
14 خداوند نے موسیٰ پر غصّہ کیا۔ خداوندنے کہا، “میں تم کو ایک آدمی تمہا ری مدد کے لئے دوں گا۔ میں تمہا رے بھا ئی ہا رون لا وی کا استعمال کروں گا۔ وہ ایک اچھا مُقرّر ہے۔ ہا رون تم سے ملنے آرہا ہے۔ وہ تم سے ملکر بہت خوش ہو گا۔ 15 وہ تمہا رے ساتھ فرعون کے پاس جا ئے گا میں تمہیں بتا ؤں گا کہ کیا کہنا ہے۔ تب تم ہا رون کو کہو گے اور ہا رون فرعون سے بات کر نے کے لئے صحیح الفا ظ چُنے گا۔ 16 ہا رون تمہا رے لئے لوگوں سے بھی بات کرے گا۔ تم اس کے لئے خدا کی طرح ہو گے۔ اور وہ تمہا را مُقرّر ہو گا۔ 17 اپنی لا ٹھی لو اور اسی لا ٹھی سے معجزاتی نشانات دکھا ؤ۔”
موسیٰ کا مصر واپس ہونا
[edit]18 تب موسیٰ اپنے سُسر یترو کے پاس وا پس ہوا۔ موسیٰ نے یترو سے کہا، “میں آپ سے التجا کر تا ہوں کہ مجھے مصر میں اپنے لوگوں کے پاس جا نے دو میں یہ دیکھنا چاہتا ہو ں کہ کیا وہ ابھی تک ز ندہ ہیں۔” یترو نے موسیٰ سے کہا، “تُم سلامتی کے ساتھ جا سکتے ہو”۔
19 اس وقت جب موسیٰ مدیان میں تھا۔ خداوند نے اُ س سے کہا، “اس وقت تمہا را مصر کو جا نا محفوظ ہے۔ جو آدمی تم کو ما رنا چاہتے تھے وہ مر چکے ہیں۔”
20 اس لئے موسیٰ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لیا اور انہیں گدھوں پر بٹھا دیا۔ تب موسیٰ نے ملک مصر وا پسی کا سفر کیا۔ موسیٰ نے خدا کی لا ٹھی کو اپنے ساتھ لی۔
21 جس وقت موسیٰ مصر کی واپسی کے سفر پر تھے تو خداوند نے اُن سے کہا، “جب تم مصر وا پس جا تے ہو تو ان تمام معجزوں کو اسے دکھانا جس کو دکھانے کی طاقت میں نے تمہیں دی ہے۔ لیکن فرعون کو میں بہت ضدّی بنا دوں گا وہ لوگوں کو جانے کی اجا زت نہیں دے گا۔” 22 تم فرعون سے کہنا : 23 خداوند کہتا ہے اسرائیل میرا پہلو ٹھا بیٹا ہے اور میں تم سے کہتا ہوں کہ میرے بیٹے کو جانے دو۔ اور میری عبادت کر نے دو۔ اگر تم میرے پہلو ٹھے بیٹے کو جانے سے منع کر تے ہو تو میں تمہا رے پہلو ٹھے بیٹے کو مار ڈا لوں گا۔”
موسیٰ کے بیٹے کا ختنہ
[edit]24 موسیٰ اپنا مصر کا سفر کر تے رہے۔ مسافروں کے لئے بنی ایک جگہ پر سونے کے لئے ٹھہرے۔ خداوند اس جگہ موسیٰ سے ملا اور اسے مار ڈالنے کی کوشش کی۔ 25 لیکن صفورہ نے پتھروں کا ایک تیز چاقو لیا اور اپنے بیٹے کا ختنہ کیا۔ اس نے چمڑے کو لیا اور اُس کے پیر چھو ئے۔ تب اُس نے موسیٰ سے کہا، “تم میرے لئے اپنا خونی دولہا ہو۔” 26 صفورہ نے یہ اس لئے کہا کیونکہ اُسے اپنے بیٹے کا ختنہ کرنا پڑا تھا۔ اس لئے خدا نے موسیٰ کو نہیں ما را۔
خدا کے سامنے موسیٰ اور ہارون
[edit]27 خداوند نے ہا رون سے بات کی، “ریگستان میں جا ؤ اور موسیٰ سے ملو۔” اس لئے ہا رون گیا اور خدا کے پہا ڑ پر موسیٰ سے ملا۔ جب ہارون نے موسیٰ کو دیکھا اُ س نے اُسے چوم لیا۔ 28 موسیٰ نے ہارون کو خداوند کے ذریعے بھیجے جانے کا سبب بتایا اور موسیٰ نے ہا رو ن کو ان معجزوں اور ان نشانیوں کو بھی سمجھا یا جسے اسے ثبوت کے طور پر پیش کرنا تھا۔ موسیٰ نے ہارون کو وہ سب کچھ بتایا جو خداوند نے کہا تھا۔
29 اس طرح موسیٰ اور ہا رون گئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں کے تمام بزرگوں کو جمع کیا۔ 30 تب ہا رون نے لوگوں سے بات کی اور اس نے وہ ساری باتیں بتا ئیں جو خداوند نے موسیٰ سے کہی تھیں۔ تب موسیٰ نے تمام ثبوت لوگوں کو دکھا ئے۔ 31 تب لوگوں نے یقین کیا کہ خدا نے موسیٰ کو بھیجا ہے۔ انہوں نے محسوس کیا کہ خدا نے ان کی مصیبتوں کو دیکھا ہے اور ان لوگوں کی مدد کر نے کے لئے آیا ہے۔ اس لئے انہوں نے جھک کر سجدہ کیا اور خداوندکی عبادت کی۔