کبھی لکھتا ہوں میں ان کو اگر خط
Appearance
کبھی لکھتا ہوں میں ان کو اگر خط
چلا جاتا ہے قاصد بھول کر خط
نہیں آزاد کر سکتے ہمیں وہ
لکیریں اپنے ماتھے کی ہیں سر خط
جو تم بے اعتنائی سے نہ لکھتے
نہ دیتا ہم کو قاصد پھینک کر خط
مری قسمت سے بھولا نام قاصد
نہ لکھتے تم تو ورنہ عمر بھر خط
خوشی سے اٹھ کے انجمؔ پاؤں چوموں
کہ لایا یار کا ہے نامہ بر خط
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |