چل بسے جو کہ تھے جانے والے
Appearance
چل بسے جو کہ تھے جانے والے
اب نہیں پھر کے وہ آنے والے
مجھ کو دکھلا دے مرا اختر بخت
چاند سورج کے بنانے والے
لوگ کہتے ہیں تمہیں راحت جان
تم تو ہو دل کے دکھانے والے
ہم سے اور بار مصیبت اٹھے
ہم تو ہیں ناز اٹھانے والے
تیری رحمت ہے غضب پر غالب
روز محشر کے ڈرانے والے
کبھی بھولے سے ادھر بھی آ جا
سونے فتنے کے جگانے والے
دل بھی مل ڈال کبھی انجمؔ کا
ارے مہندی کے لگانے والے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |