Jump to content

پیری میں حواس و ہوش سب کھوتے ہیں

From Wikisource
پیری میں حواس و ہوش سب کھوتے ہیں
by رشید لکھنوی
317461پیری میں حواس و ہوش سب کھوتے ہیںرشید لکھنوی

پیری میں حواس و ہوش سب کھوتے ہیں
کب عہد جوانی کے لیے روتے ہیں
ہشیار شباب میں تھے پیری میں ہیں غش
شب بھر جاگے تھے صبح کو سوتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.