پھول جتنے ہیں تمہارے ہار میں
Appearance
پھول جتنے ہیں تمہارے ہار میں
سب گندھے ہیں آنسوؤں کے تار میں
جس نے چاہا تجھ کو سر گرداں رہا
دشت میں کوئی کوئی کہسار میں
دل کے ٹکڑے او ستم گر باندھ لے
کوئی خنجر میں کوئی تلوار میں
ہر جگہ ہیں چاہنے والے ترے
کوئی صحرا میں کوئی گل زار میں
ہے جگہ سر پھوڑ لینے کو بہت
کیا دھرا ہے آپ کی دیوار میں
تو اگر دم بھر کو آ جائے مسیح
جان آ جائے ترے بیمار میں
جو بنے اے چرخ وہ ہم پر بنے
پر نہ فرق آئے تری رفتار میں
آنکھوں ہی آنکھوں میں اے انجمؔ کٹی
رات ساری انتظار یار میں
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |