پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہے
by شیخ ظہور الدین حاتم
299208پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہےشیخ ظہور الدین حاتم

پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہے
اب بجز زنجیر کیا تدبیر دیوانے کی ہے

خاک کر دیوے جلا کر پہلے پھر ٹسوئے بہائے
شمع مجلس میں بڑی دل سوز پروانے کی ہے

بھید زلفوں کا بیاں کرنے میں ہو جاتا ہے گنگ
ورنہ کہنے کو جو پوچھو سو زباں شانے کی ہے

شیخ اس کی چشم کے گوشے سے گوشے ہو کہیں
اس طرف مت جاؤ ناداں راہ مے خانے کی ہے

حوصلہ تنگی کرے ہے شہر کے کوچے ہیں تنگ
اب ہوس دل میں ہمارے سیر ویرانے کی ہے

چاہئے کیا بات کہتے ہو جہاں میں قتل عام
دیر منہ سے اب تمہارے حکم فرمانے کی ہے

جی میں آتا ہے کہ حاتمؔ آج اس کو چھیڑئیے
مدتوں سے دل میں حسرت گالیاں کھانے کی ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse