پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہے
Appearance
پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہے
عالم میں ہر ایک کو تگ و دو تیری ہے
مصباح و نجوم آفتاب و مہتاب
جس نور کو دیکھتا ہوں ضو تیری ہے
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |