Jump to content

پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہے

From Wikisource
پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہے
by مرزا سلامت علی دبیر
294955پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہےمرزا سلامت علی دبیر

پروانے کو دھن شمع کو لو تیری ہے
عالم میں ہر ایک کو تگ و دو تیری ہے
مصباح و نجوم آفتاب و مہتاب
جس نور کو دیکھتا ہوں ضو تیری ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.