پامال خرام ناز کیجے
Appearance
پامال خرام ناز کیجے
ٹھکرائیے سرفراز کیجے
دل تم نے لیا زبان دے کر
عاشق کا نہ فاش راز کیجے
سوز تپ ہجر کا یہ ہے حکم
تن شمع صفت گداز کیجے
محمود ہوا ہے حسن صاحب
پہلے مجھ کو ایاز کیجے
ہو کوئی قضا جو بادہ خوارو
بھٹی پہ ادا نماز کیجے
کہتا ہے یہ ناز دل ربائی
اے عاشقو جان نیاز کیجے
ناساز زمانہ کا نہیں غم
ہاں کار زمانہ ساز کیجے
غیروں سے تو ہے وقارؔ بہتر
اب آپ بھی امتیاز کیجے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |